سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے بجلی 22 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کردی۔
سی پی پی اے کی جانب سے اگست کے مہینے میں استعمال ہوئے ایندھن کی اضافی لاگت پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
نیپرا بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر 29 ستمبر کو نیپرا ٹاور میں اور آن لائن سماعت کرے گا۔
تاہم بجلی کی قیمت میں اس اضافے کا اطلاق کے-الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔
سی پی پی اے نے بتایا کہ اگست میں بجلی کی مجموعی پیداوار 14 ہزار 52.59 گیگا واٹس آور رہی۔
فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست میں ہائیڈل ذرائع سے 5 ہزار 353.69 گیگا واٹس آور یا 38.10 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ کوئلے سے 15.39 فیصد یا 2 ہزار 163.01 گیگا واٹس آور بجلی پیدا کی گئی۔
درخواست کے مطابق گزشتہ ماہ گیس سے 7.27 فیصد یا ایک ہزار 21.38 گیگا واٹس آور اور آر ایل این جی سے 12.49 فیصد یا ایک ہزار 755.79 گیگا واٹس آور بجلی پیدا کی گئی۔
اسی طرح جوہری ایندھن سے بجلی کی پیداوار ایک ہزار 873.98 گیگا واٹس آور یا 13.34 فیصد رہی۔
درخواست میں کہا گیا کہ فراہم کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر ریفرنس فیول چارجز میں 0.2192 فی کلو واٹ آور کا اضافہ طلب کیا گیا ہے جس سے ڈسکوز کے لیے بجلی کی قیمت 9.8934 فی کلو واٹ آور ہوجائے گی۔