15ارب کی لاگت سے تھر مٹیاری ٹرانسمیشن لائن مکمل ، 220کلومیٹرلمبی ٹرانسمیشن لائن ریکارڈ مدت میں مکمل کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ منصوبے سے تھرکے کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل ممکن ہوگی، منصوبے میں خصوصی دلچسپی پر وزیراعظم اور وزیرخزانہ کے مشکور ہیں۔
ہم توانائی کے حصول کیلئے مقامی کوئلے کواستعمال میں لارہے ہیں،پاکستان میں ترقی کے سفر کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
تین ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی ہے ،موسم گرما میں بجلی صورت حال بہتر ہوگی ،آئندہ آنے والے مہینوں میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا ۔
خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ 2018میں دھاندلی شدہ انتخابات ہوئے ،2018سے2022تک ملک پر ترقی دشمنوں حکومت مسلط رہی،پورے ملک میں ایک ہی دن انتخابات ہونے چاہئیں ۔ایک وقت میں الیکشن نہ کرانے سے تعصب پیدا ہوگا ۔