باتیں بہت ہوگئیں، اب عمل سے ترقی کے اہداف حاصل کرنے ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان منرلز سمٹ ’ڈسٹ ٹو ڈویلپمنٹ ’ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ باتیں بہت ہوگئیں، اب اپنے عمل سے ترقی کے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔

اسلام آباد میں پاکستان منرلز سمٹ ’ڈسٹ ٹو ڈویلپمنٹ ’ کے افتتاحی سیشن میں وزیراعظم کے علاوہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی خصوصی طور پر شریک ہیں۔

پاکستان منرلز سمٹ ’ڈسٹ ٹو ڈویلپمنٹ ’سمٹ کا پہلا ہدف بیرون ملک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔

سیمینار میں معدنیا ت کے شعبہ کے ماہرین اور غیرملکی سرمایہ کاروں کی کثیر تعداد میں شریک ہیں، سمٹ میں وفاقی وزرا سمیت غیرملکی سفارت کار اور مختلف شعبوں کے ماہرین بھی شرکت کررہے ہیں ۔

خیال رہے کہ سرزمین پاکستا ن بے شمار دھاتی اورغیر دھاتی خزانے اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جن میں کوئلہ ، سونا، تانبا، باکسائٹ ، معدنی نمک،کرومائیٹ اور لوہے سمیت بہت سی دیگرمعدنیات پائی جاتی ہیں۔

گزشتہ دنوں حکومت نے اسپیشل انوسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد حکومت اور آرمی چیف کی کاوشوں سے پاکستان کو پائیدارترقی کی راہ پر گامزن کرنا بتایا گیا ہے، اس کے تحت زراعت ، لائیوسٹاک ، آئی ٹی اورمعدنیات کے شعبوں میں جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا۔

سمٹ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن بہت خوش آئند ہے، قدرت نے پاکستان ٹریلنز آف ڈالرز کے قدرتی وسائل سے نوازا، گزشتہ 75 سال میں ہم نے اپنی قدرتی دولت پر توجہ نہ دی، آج ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنے کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں نیب لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتی رہی، کرپٹ لوگوں کو نظر انداز کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قدرت نے ہمیں پاکستان کی صورت میں بہت بڑی نعمت دی، ہم نے 75 سال پاکستان کے ساتھ ظلم کیا، اس کے غریب عوام کے ساتھ زیادتی کی، ان کا حق ان کو ادا نہیں کیا، آج یہ موقع ہے جب کہ یہاں پاکستان کی ایلیٹ بیٹھی ہے، ملک کے بڑے بڑے اذہان بیٹھے ہیں، سیاستدان، فوجی، سفارت کار بیٹھے ہیں اور اس فیلڈ سے متعلقہ لوگ بھی موجود ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس ماہ حکومت اپنی مدت پوری کرکے گھر جائے گی اور عبوری حکومت آئے گی، اس کے بعد جب الیکشن ہوں گے تو نئی حکومت آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں آج کوئی نئی باتیں نہیں کر رہا ، آج بد قسمتی سے معاشرہ تقسیم در تقسیم ہوچکا ہے، اس میں زہر گھول دیا گیا ہے، کیا اس تقسیم کا شکار معاشرے میں ہم اس منصوبے پر عمل پیرا ہوں گے، اس سے نتائج حاصل کرسکتے ہیں؟ نہیں، جب یکجہتی اور اتفاق و اتحاد نہ ہو تو ہم اپنی کاوشوں میں کامیاب نہیں ہوسکتے، اسی مقصد کے لیے یہ کونسل قائم کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں