امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ختم کرانے اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے اسرائیل روانہ ہوگئے۔
روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ دورے میں علاقائی امریکی اتحادیوں کے ساتھ مل کر یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے جن میں سے کچھ امریکی شہری بھی ہو سکتے ہیں۔
ایک سوال پر بلنکن نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون کا احترام کرتا ہے اور شہریوں کی ہلاکتوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر نے اسرائیل کی فوجی امداد بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملوں کے بعد ممکنہ علاقائی خطرات کو روکنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
امریکی صدر سے بات چیت کے دوران اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہولوکاسٹ کے بعد ایسا منظر نہیں دیکھا۔
امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے لبنان سےاسرائیل پر راکٹ حملوں کو پریشان کُن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی دوسری طرف محاذ کھلنا اسرائیل کے حق میں بہتر نہیں، لبنان، اسرائیل کی صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔
دوسری جانب برطانوی ہوم سیکرٹری سویلا بریورمین کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانا دہشتگردی کی حمایت ہوگا، اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے والے نعرے پبلک آرڈر جرم تصور ہونا چاہیے۔