امریکی صدر جوبائیڈن کی یوکرینی وزرا سے پولینڈ میں ملاقات

امریکی صدر جوبائیڈن نے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں یوکرین کے دو وزرا سے ملاقات کی جو روسی حملوں کے آغاز کے بعد کیف کے عہدیداروں سے ان کی پہلی ملاقات ہے۔

خبرایجنسی اے یف پی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے وزیرخارجہ دیمتروکولیبا اور وزیردفاع اولیکسی ریزنیکوف نے یوکرین سے باہر غیرمعمولی سفر کیا اور پولینڈ پہنچے، جو روسی فورسز کے خلاف مزاحمت پر بڑھتے دفاع اطمینان کی نشانی ہے۔امریکی صدر اور یوکرینی وزرا کے درمیان ملاقات وارسا کے میریٹ ہوٹل میں ہوئی جہاں تنازع کے آغاز کے بعد یوکرین سے مہاجرین کی آمد مسلسل جاری ہے۔

اے ایف پی کے رپورٹر نے بتایا کہ جوبائیڈن سفید رنگ کی ٹیبل کے سامنے سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن اور امریکی سیکریٹری دفاع لیوئیڈ آسٹن کے ساتھ کولیبا اور ریزینیکف کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے۔

ٹیبل کے عقب میں یوکرین اور امریکا کے پرچم بھی نمایاں تھے۔

یوکرین کے وزیرخارجہ سے امریکی صدر سے آخری ملاقات روسی حملے سے دو روز قبل 22 فروری کو تھی۔

اس کے بعد کولیبا نے سیکریٹری اسٹیٹ بلنکن سے 5 مارچ کو یوکرینی سرحد کے قریبی علاقے میں ملاقات کی تھی۔

امریکی صدر رواں ہفتے کے آغاز میں برسلز میں یورپی یونین اور نارتھ اٹلانٹک ٹریئٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کے بعد پولینڈ کے دورے پر پہنچے تھے جہاں انہوں نے دوسرے اور آخری روز یوکرینی وزرا سے ملاقات کی۔

گزشتہ روز انہوں نے یوکرینی سرحد کے قریب پولینڈ میں تعینات امریکی فوجیوں اور تنازع سے متاثر ہو کر منتقل ہونے والے افراد کی امداد میں مصروف کارکنوں سے ملاقات کی تھی۔

جوبائیڈن نے روسی حملوں کے خلاف حوصلے کے ساتھ لڑنے پر یوکرین کے عوام کی تعریف کی اور اس کو چین میں تیانانمین اسکوائر میں 1989 میں جمہوریت پسندوں کی مزاحمت سے تشبیہ دی۔

انہوں نے کہا کہ روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن کو جو بڑی حد تک جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والے آدمی کی طرح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں ہم اس حوالے سے قانونی تعریف پر پورے اترتے ہیں۔

جوبائیڈن نے کہا کہ وہ تنازع سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینا چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرا اندازہ ہے کہ وہ اتنا آسانی سے مجھے سرحد عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

فوجیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ آپ جمہوریت پسندوں اور آمریت پسندوں کی جنگ کے درمیان ہیں اور جو کچھ آپ کر رہے ہیں وہ واقعی طور پر نتیجہ خیز ہے۔

پولینڈ میں جوبائیڈن کی پولش رہنماؤں سے ملاقات کے علاوہ مہاجروں کے استقبالی مرکز کا دورہ اور تنازع کے حوالے سے خطاب بھی شیڈول ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں