امریکا نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان نے کہا ہے کہ سکھ رہنما کے قتل سے متعلق کینیڈین وزیراعظم کے الزامات پر تشویش ہے اب اہم یہ ہے کہ کینیڈا کی تفتیش آگے بڑھے۔
امریکی قومی سلامتی کی ترجمان کے بیان پر برطانوی حکومت کے ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا مکہ بھارت پر سنگین الزامات پر کینیڈا کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاملے پر کینیڈین حکام کی تحقیقات جاری ہیں لہٰذا مزید تبصرہ نامناسب ہوگا۔
واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، کینیڈین وزیراعظم نے قتل میں بھارت کےملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارتکار کو ملک بدر کردیا ہے جب کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔