اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہےکہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچایا اس فیصلے سے ملک میں سیاسی استحکام کی ضمانت ملے گی۔
ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں ہے، الیکشن کمیشن نے معاشی، سیاسی اور سکیورٹی صورتحال دیکھ کرفیصلہ کیا، الیکشن کمیشن کو شفاف، غیر جانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے ہیں، انتخابات کے وقت وفاق اور صوبوں میں نگران حکومتیں قائم ہوں۔
وزیرا طلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ملک میں سیاسی استحکام کی ضمانت ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک آدمی کی انا کی وجہ سے دو صوبوں پر زبردستی الیکشن مسلط کیا جارہا ہے جب کہ قومی اسمبلی کا الیکشن ہوگا تو دوصوبوں میں حکومتیں قائم ہوں گی، 30 اپریل کو 2 صوبوں میں الیکشن ہوتے تو ہمیشہ کے لیے متنازع ہوجاتے، الیکشن 30 اپریل کو ہوتے توپنجاب اورخیرپختونخوا میں 6 ماہ پہلے اسمبلیاں ختم ہوجاتیں، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچایا، اس فیصلے سے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایک شخص کی مرضی پر آئین نہیں چل سکتا، وہ جب چاہے آئین توڑ دے اور جب چاہے اسمبلی توڑدے، یہ نہیں چلے گا، وہ جب چاہے پولیس والوں کے سر توڑدے، یہ نہیں چلے گا، وہ جب چاہے الیکشن کمیشن پر حملہ کرے، عدالت پر دھاوا بول دے، یہ نہیں چلے گا، وہ جب چاہے الیکشن ہوجائے، جو چاہے فیصلے آئیں، یہ نہیں چلے گا۔