افغانستان کے صوبے ہرات میں زلزلے سے ہونے والی اموات کی تعداد 2 ہزار 400 سے تجاوز کرگئی، 9 ہزار سے زائد افراد زخمی
افغان حکام نے زلزلے سے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے جبکہ زلزلے سے 1 ہزار 500 سے زائد مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔
افغان حکام کے مطابق صوبے ہرات میں آنے والے زلزلے کی شدت 6.3 ریکارڈ کی گئی جس کے سبب انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا جبکہ بادغیس اور فرح صوبے میں بھی آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔
ترجمان ڈپٹی گورنمنٹ نے بتایا کہ بدقسمتی سے زلزلے میں ہونے والی اموات بہت زیادہ ہیں اور زلزلے کے باعث ہرات کے خوفزدہ شہری سڑکوں پر موجود ہیں۔
دوسری جانب افغانستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائق کی جانب سے ملبے تلے دبے مزید افراد کی اموات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز ہرات سے 40 کلو میٹر شمال مغرب کی طرف تھا جبکہ زلزلے کے بعد سے 8 طاقتور آفٹرشاکس آ چکے ہیں جن کی شدت بھی زیادہ محسوس کی گئیں۔
واضح رہے اس سے قبل بھی گزشتہ سال جون میں افغانستان کے مشرقی حصے میں زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تھا جسے دو دہائیوں کا سب سے خطرناک زلزلہ قرار دیا گیا تھا جس میں کم از کم ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور 1500کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے۔